ماحول کی تہہ

Atmosphere Layer ماحول کی تہہ


زمین کے ماحول میں پانچ بڑی اور کئی ثانوی تہیں ہیں۔ سب سے نچلے سے بلندی تک، بڑی پرتیں ٹراپوسفیئر، اسٹریٹوسفیئر، میسوسفیئر، تھرموسفیئر اور ایکسوسفیر ہیں۔


:(Troposphere) ٹروپوسفیئر

ٹراپوسفیئر زمین کی سطح سے تقریباً 12 کلومیٹر (7.5 میل) اونچائی تک پھیلا ہوا ہے، اس کی اونچائی زمین کے قطبوں یعنی پولز پرکم اور خط استوا پر زیادہ ہے۔ ٹروپوسفیر میں مختلف گیسز موجود ہیں جو جانداروں کے سانس لینے کے لیے ضروری ہیں اور یہ ایٹمسفیر کی وہ لیئر ہے جس میں جاندار سانس لیتے ہیں اور پودے فوٹو سنتھسز کے ذریعے اپنی خوراک تیار کرتے ہیں اور تمام ایٹمسفیئر میں پائے جانے والے آبی بخارات کا 99 پرسنٹ ٹروپوسفیئر میں پایا جاتا ہے ٹروپوسفیئر میں جیسے جیسے آپ اوپر کی طرف جاتے ہیں تو درجہ حرارت کم ہوتا جاتا ہے کیونکہ ٹروپوسفیئر میں پائی جانے والی زیادہ تر حرارت زمین کی سطح سے توانائی کی منتقلی سے پیدا ہوتی ہے۔ ٹروپوسفیئر ایٹمسفیئر کی سب سے ڈینسٹ لیئر ہے اوپر موجود باقی ماحول یعنی ایٹمسفیر کے وزن سے سکیڑی ہوئی ہے زمین کا زیادہ تر موسم یہیں ہوتا ہے، اور تقریباً تمام بادل جو موسم کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، یہاں پائے جاتے ہیں، سوائے کمولونمبس تھنڈر بادلوں کے، جن کی چوٹییں پڑوسی ایٹمسفیر لیئر اسٹریٹوسفیئر کے نچلے حصوں تک بڑھ سکتی ہیں۔ زیادہ تر ہوائی جہاز ٹروپوسفیئر ، ٹروپوسفیئر اور اسٹریٹوسفیئر کے درمیانی علاقے میں اڑتے ہیں

:(Stratosphere) اسٹریٹوسفیئر

یہ ایٹمسفیئرکی دوسری لیئر ہے اور یہ زمین کی سطح سے تقریبا 12 کلومیٹر اوپر ٹراپوسفیئر کے بعد سے شروع ہو کر 50 کلومیٹرکی اونچائی تک پھیلی ہوئی ہے اسٹریٹوسفیئر کو اوزون پرت کے گھر کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، جو ہمیں سورج کی نقصان دہ بالائے بنفشی تابکاری سے بچاتا ہے۔ اس یو  وی   تابکاری کی وجہ سے آپ اسٹریٹوسفیئر میں جس طرح اوپر کی طرف جاتے جائیں گے تو درجہ حرارت بڑھتا جائے گا ۔ اسٹریٹوسفیئر تقریباً بادل اور موسم سے پاک ہے، لیکن قطبی اسٹریٹوسفیئر بادل بعض اوقات اس کے سب سے نچلے حصے میں جہاں درجہ حرارت کم ہوتا ہے میں وہاں پائے جاتے ہیں یہ فضا کا سب سے اونچا حصہ بھی ہے جہاں جیٹ طیارے پہنچ سکتے ہیں

:(Mesosphere) میسوسفیئر

یہ ایٹمسفیئرکی تیسری لیئر ہے اور یہ زمین کی سطح سے تقریبا 50 کلومیٹر اوپر اسٹریٹوسفیئر کے بعد سے شروع ہو کر 80 کلومیٹرکی اونچائی تک پھیلی ہوئی ہے میسوسفیئر اونچائی کے ساتھ آہستہ آہستہ سرد ہوتا جاتا ہے درحقیقت، اس تہہ کی چوٹی زمین کے نظام میں پائی جانے والی سرد ترین جگہ ہے، جس کا اوسط درجہ حرارت منفی 85 ڈگری سیلسیس (مائنس 120 ڈگری فارن ہائیٹ) ہے۔ میسوسفیئر کے اوپری حصے میں موجود پانی کے بہت ہی قلیل بخارات ناکٹی لوسنٹ بادلوں کو تشکیل دیتے ہیں جو زمین کے سب سے اونچے بادل ہیں جن کو ننگی آنکھ سے مخصوص حالات میں اور دن کے مخصوص اوقات میں دیکھا جا سکتا ہے۔ زیادہ تر میٹرائڈز میسوسفیئر میں ہی جل جاتے ہیں۔ ساؤنڈنگ راکٹ اور راکٹ پاورڈ ایئر کرافٹ میسوسفیئر تک پہنچ سکتے ہیں۔

:(Thermosphere) تھرموسفیئر

یہ ایٹمسفیئرکی چوتھی لیئر ہے اور یہ زمین کی سطح سے تقریبا 80 کلومیٹر اوپر میسوسفیئر کے بعد سے شروع ہو کر 700 کلومیٹرکی اونچائی تک پھیلی ہوئی ہے تھرموسفیئر کا سب سے نچلا حصہ     آ ئینو سفیر پر مشتمل ہے۔ اس تہہ میں پائے جانے والے مالیکیولز کی کثافت بہت کم ہے جس کی وجہ سے جیسے جیسے ہم بلندی کی طرف جاتے ہیں تو درجہ حرارت بڑھتا جاتا ہے تھرموسفیئر بادل اور پانی کے بخارات سے پاک ہے ارورہ بوریلیس اور   اورورا آسٹرالیس کبھی کبھی یہاں دیکھی جاتی ہیں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تھرموسفیئر میں ہی گردش کرتا ہے۔

:(Exosphere) ایکسوسفیر

یہ ایٹمسفیئرکی پانچویں لیئر ہے اور یہ زمین کی سطح سے تقریبا 700 کلومیٹر اوپر تھرموسفیئر کے بعد سے شروع ہو کر 10,000 کلومیٹرکی اونچائی تک پھیلی ہوئی ہے ایکسوسفیر زمین کے ماحول کی سب سے اونچی تہہ ہے اس کے اوپری حصے شمسی ہوا کے ساتھ ضم ہیں یہاں پائے جانے والے مالیکیولز انتہائی کم کثافت کے ہیں، اس لیے یہ تہہ گیس کی طرح کام نہیں کرتی اور یہاں کے ذرات خلا میں فرار ہو جاتے ہیں ۔ ایکسوسفیر میں موسم بالکل بھی نہیں ہے ، ارورہ بوریلیس اور   اورورا آسٹرالیس کبھی کبھی اس کے نچلے حصے میں نظر آتی ہیں۔ زیادہ تر زمینی سیارچے یعنی سیٹلائٹس ایکسوسفیر میں گردش کرتے ہیں۔


مزید پڑھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں